Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

صحابی جن کے 18سو سالہ بیٹے سے موتی مسجد میں ملاقات

ماہنامہ عبقری - اگست 2018ء

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہمارے گھر میں ماہانہ عبقری آتا ہے اور آپ کے درس بھی باقاعدگی سے سنے جاتے ہیں‘ میری خالہ جان جو کہ میری ساس صاحبہ ہیں ان کو ہر ماہ عبقری رسالے کابہت انتظار ہوتا ہے اور جب عبقری آجاتا ہے تو سب سے زیادہ شوق جنات کا پیدائشی دوست پڑھنے کاہوتا ہے۔ وہ اس کو پڑھتی ہیں اور عمل بھی کرتی ہیں۔ میری خالہ کا دین کی طرف بہت زیادہ رحجان ہے‘ میری خالہ دو وقت قرآن پڑھاتی ہیں، صبح کے وقت ترجمہ پڑھاتی ہیں اور عصر سے مغرب تک ناظرہ پڑھاتی ہیں۔ آپ بہت اچھے انسان ہیں جو پوری امت مسلمہ کی خیر خواہی چاہتے ہیں۔ آپ سب کی مدد کرتے ہیں۔ اللہ پاک اس کا بہت اجر دیں گے۔ میری عمر 20سال ہے‘ میری شادی کو 2سال ہوگئے ہیں، مجھ پر جادو کااثر ہے جو کہ ختم ہی نہیں ہورہا‘ میرا رشتہ 5سال پہلے ہواتھا۔ میرے میاں کی ایک پھپھوزاد کزن ہے اور وہ میرے میاں سے عمر میں ایک سال بڑی ہے ‘ اُس لڑکی اور ان کے تمام گھر والوں کی خواہش تھی کہ اس کی شادی میرے میاں سے ہو جائے‘ وہ لڑکی آزاد ماحول کی ہے جبکہ وہ میرے میاں کو بالکل بھی پسند نہیں تھی۔ اس کی عادتیں اچھی نہیں اور بہت ضدی بھی ہے۔ اس نے خود فون کر کے میرے میاں سے شادی کی بات کی‘ کہا کہ میں تمہیں پسند کرتی ہوں‘ شادی کرنا چاہتی ہوں اور میرے ماں باپ بھی یہی چاہتے ہیں۔ میرے میاں کو اس کی اس حرکت پر غصہ آیا اور کہا کہ مجھے تم سے شادی نہیں کرنی۔ اس نے میرے میاں کو دھمکی دی کہ تم نے مجھ سے شادی نہ کی تو بہت پچھتائوگے‘ تمہاری بیوی کوئی اور لڑکی بنی تو تمہارا جینا حرام کردوں گی‘ تمہاری زندگی برباد نہ کی تو میرا نام بھی (غ) نہیں۔ پھر میری خالہ نے ہماری طرف رشتہ کردیا۔ ہماری منگنی نہیں ہوئی تھی‘ نہ ہی کوئی ایس ویسی رسم ہوئی تھی کیونکہ میری خالہ کو یہ سب پسند نہیں۔ خالہ نے اپنے سسرال میں کسی کو بھی نہیں پتا چلنے دیا لیکن ان لوگوں کو پتا چل گیا اور کسی کو یہ ظاہر نہیں ہونے دیا۔
میرا رشتہ ہوا تو مجھے ڈر لگنا شروع ہوگیا۔ میں ڈرائونے خواب دیکھتی تھی خواب میں جو بھی چیز ہوتی مجھے مارنے کی کوشش کرتی‘ مجھے چلتے پھرتے سائے نظر آتے تھے، پورے جسم پر نیل کے بڑے بڑے نشان پڑجاتے تھے اور ان پر درد بھی نہیں ہوتا تھا۔ مجھے گردوں میں پہلے ہی درد تھی میں اس کا علاج کروا رہی تھی رشتہ ہونے کے بعد وہ درد بڑھتا گیا بہت سے ڈاکٹروں کو چیک کروایا جب وہ علامات پوچھتے تو وہ گردوں کی درد کی علامات ہوتیں اور جب الٹراسائونڈ ہوتا تو گردے بالکل ٹھیک ہوتے۔ کچھ ڈاکٹرز بھی پریشان ہوئے کہ یہ کس چیز کی درد ہے وہ بس دوائی دے دیتے لیکن مجھے آرام نہ آتا بلکہ درد بڑھتا جاتا۔ پھر مجھے گردوں میں پتھری بن گئی، علاج کرواتے رہے پر آرام نہیں آیا، مجھے ڈرائونے خواب آتے اور خواب میں جو چیز مجھے مارنے کی کوشش کرتی وہ یا تو میری چھوٹی بہن ہوتی یا کوئی بلی یا کوئی گڑیا اور ان سب کی آنکھوں میں ہمیشہ میرے لئے غصہ ہوتا جب یہ چیزیں مجھے مارنے کے لیے آگے بڑھتیں تو ڈر سے میری آنکھ کھل جاتی۔ میں نے اپنی ماما کو بتایا تو انہوں نے زیادہ دھیان نہیں دیا وہ کہتی تھیں کہ تم ایسا سوچتی ہو‘ تم ڈر گئی ہو۔ بس اور کچھ نہیں ہے، تین سال میرا رشتہ رہا‘ تین سال یہی کام ہوتا رہا۔ میرے پاپا کے کاروباری حالات بھی دن بدن خراب ہوتے جارہے تھے۔ ہمارے گھر میں روز پیسے چوری ہو جاتے‘ روزانہ بہت سے نقصان بھی ہوتے۔ ماما نے میری شادی کے لیے سامان بنایا اور پیٹی میں رکھا، نیچے ایک پیٹی تھی جس میں بستر تھے اور اس کے اوپر ایک پیٹی تھی جس میں برتن وغیرہ تھے، نیچے والی پیٹی کھلتی نہیں تھی اس میں سے میرے کچھ بستر غائب ہوگئے، پھر میرا نکاح ہوا اور نکاح والے دن میرے میاں کی تینوں پھپھو اور دادی نے بہت ہنگامہ کھڑا کیا ‘وہ لوگ شادی سے پہلے میرے میاں کو بہکاتی تھیں اور وہ میرے سے شادی پر راضی نہیں ہوتے تھے۔ پھر نکاح کے بعد وہ لوگ چپ ہوگئے، پھر پہلے کی طرح سے بولنے لگ گئے ان کی تینوں پھپھو‘ دادی اور وہ کزن مجھ سے بہت پیار کرنے لگ گئے‘ پھر میری شادی ہوئی اور شادی کے چوتھے دن میرے میاں مجھ سے ناراض ہوگئے۔ اس کے بعد یہ روز کا معمول بن گیا ‘وہ روزانہ مجھ پر ناراض ہوتے‘ مجھ پر غصہ کرتے‘ کبھی میری غلطی پر اور کبھی بلاوجہ غصہ کرتے تھے اور وہ اب بھی بہت غصہ کرتے ہیں۔ بہت غصے والے ہیں‘ شادی کے بعد میرا ڈر بھی بڑھتا گیا ہر وقت عجیب عجیب سی آوازیں سنائی دیتی تھی‘ کبھی کوئی مجھے پیچھے سے آوازیں دیتا کبھی کوئی میرے کان کے پاس سرگوشی میں میرا نام لیتا، کبھی کوئی میری ساس کے روپ میں آجاتا تو کبھی میرے میاںکے روپ میں آجاتا، میرا کمرہ اوپر ہے میں اپنے کمرے میں ہوتی تو ہر وقت پانی کی آوازیں آتی رہتیں۔ کبھی ایسے لگتا کہ پانی کی ٹونٹی کھلی ہے کبھی ایسے لگتا کہ غسل خانے میں کسی نےاوپر سے پانی کی بالٹی پوری بھر کر بہت زور سے پھینکی ہو اور جب میں دیکھتی تو کوئی بھی نہ ہوتا۔ کبھی کوئی شیمپو کی بوتل پکڑ کر زور زور سے زمین پر مارتا‘ میرا ڈر بڑھتا جارہا تھا اور میرے سسرال والے سمجھاتے کہ میں نئے گھر میں آئی ہوں۔تو اکثر بہوئیں شادی کے بعد ڈرتی ہیں۔ وہ لوگ مجھے کہتے کہ تمہارا وہم ہے مجھے چلتے پھرتے چیزیں نظر آنے لگیں۔ میری شادی کو 6ماہ ایسے ہی گزر گئے پھر میری ساس نے ایک دن کہا کہ مجھے شک ہے کہ کسی نے تم پر کچھ کیا ہے حسد میں آکر انسان کچھ بھی کرسکتا ہے۔پھر انہوں نے کہا میرے میاں کی پھوپھیاں جو کہ میری ساس کی نندیں ہیں وہ جادو وغیرہ پر بہت یقین رکھتی ہیں‘ پھر میری خالہ جان یعنی ساس صاحبہ نے مجھےیَا قَہَّارُ والا عمل بتایا اور اولاد کے لیے بھی ایک وظیفہ بتایا وہ وظیفہ میری ساس نے جس جس کو بھی بتایا اسے اسی ماہ اللہ نے خیر کردی۔ مجھے بھی بتایا وہ وظیفہ تین ماہ کیا پر کوئی کچھ نہ ہوا۔ میںیاقہاروالا بھی عمل کر رہی تھی اس سے مجھے چکر آنے اور سر شدید درد کرتا‘ جیسے کوئی سر میں ہتھوڑے مار رہا ہے۔ ایسے ہی شادی کو آٹھ ماہ ہوگئے لیکن کوئی خوشی کی خبر نہیں تھی سب پوچھتے تھے اور سب سے زیادہ میرے میاں کی وہی پھپھو اور وہی کزن پوچھتی تھیں۔ اس لڑکی کی شادی بھی ہماری شادی کے 22دن بعد ہوگئی تھی۔ پھر میں نے ایک جگہ سے علاج کروایا تو اسی مہینے اللہ نے ہم پر اپنی رحمت کردی، ہم لوگ بہت خوش تھے پھر میںاپنی امی کے گھر رہنے چلی گئی وہاں ڈاکٹر کو چیک کروایا تو اس نے بھی یہی کہا۔ سب بہت خوش تھے لیکن 2 دن بعد ہی میری طبیعت خراب ہوگئی سب بہت پریشان ہوگئے میری امی مجھے کبھی کسی ڈاکٹر کے پاس لے کر جارہی ہیں‘ کبھی کسی کے پاس لے کر جارہی ہیں‘ پر آرام نہیں آرہا تھا پھر سب ختم ہوگیا میں بیمار ہوگئی، ڈیڑھ ماہ بعد میں بیمار ہوئی اس کے بعدمیری طبیعت زیادہ خراب رہنے لگی۔ مجھے ڈرائونی چیزیں نظر آنے لگ گئیں میرا ڈر مزید
بڑھ گیا اور میری گردوں کی درد بھی بہت بڑھتی جارہی تھی۔ میرے میاں اس سب سے بہت پریشان ہوئے کہ گردوں کا اتنا علاج کروایا پھر بھی آرام نہیں آرہا۔ اسی طرح میری شادی کو گیارہ ماہ ہوگئے پھر ہمارے ایک جاننے والے مفتی صاحب ہیں میرے میاں ان کو گھرلے کر آئے۔ ان سے کہا کہ مجھے گردوں کی ، کمر کی بہت درد ہے اور ڈر بھی بہت لگتا ہے انہوں نے پڑھائی شروع کی۔ وہ کسی دوسرے گائوں سے آئے تھے‘ اس لیے جلدی میں تھے۔ انہوں نے پڑھائی کے بعد پوچھا کہ جسم پر کسی قسم کے نشان یا نیل تو نہیں پڑتے۔ میں نے کہا جی نیل پڑتے ہیں میں نے لاپرواہی سے کہا کہ جب سے میرا رشتہ ہوا تب سے نیل پڑ رہے ہیں اور بہت بڑے بڑے ہیں اور ان پر درد بھی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جادو کی سب سے بڑی نشانی ہے اس پر جادو کا اثر ہے اور اولاد کی اور کاروبار کی بندش کی گئی ہے۔ انہوں نے پانی دم کر کے دیا وہ میں نے پیا اور ایک وظیفہ پڑھنے کو بتا گئے اور کہا کہ میں اس کا حل کرلوں گا۔ انہوں نے وظیفہ بتایا میں اور میرے میاں وہ وظیفہ کرنے لگ گئے وہ وظیفہ پڑھتے ہوئے میری طبیعت خراب ہو جاتی۔ ابھی وظیفہ کرتے ہوئے چار دن ہی ہوئے تھے کہ میرے میاں ان کو دوبارہ سے لے آئے اور ان سے کہا کہ اس کا کوئی حل کریں۔ انہوں نے پڑھائی کی اور میرے میں حاضری کروائی۔ میرے میں ایک جننی آئی وہ میرے اندر سے نکل بھی نہیں رہی تھی اور کچھ بول بھی نہیں رہی تھی وہ کچھ بھی نہیں بتا رہی تھی کہ کہاں سے آئی ہے اور کس نے بھیجا ہے؟ وہ صرف ہنسے جارہی تھی۔ وہ کافی دیر اس کو نکالنے کی کوشش کرتے رہے مگر وہ نکل نہیں رہی تھی پھر انہوں نے مجھے مارا اور پڑھائی کی تو وہ میرے اندر سے نکل گئی پھر وہ چلے گئے اور میرا پورا جسم کانپنے لگ گیا۔ وہ رات ساری میری طبیعت خراب رہی۔ بار بار میرے میں حاضری ہوتی رہی اس کے بعد سے یہ سلسلہ شروع ہوگیا روز کا معمول بن گیا جب مرضی میرے میں حاضری ہوتی پھر میری خالہ نے مجھے ماہنامہ عبقری میں سے پڑھ کر افحسبتم اور اذان والا عمل کرنا شروع کرادیا۔ وہ مجھے روزانہ یہ دم کرتیں۔ لیکن میری طبیعت ٹھیک نہیں ہوئی۔ پھر ہم نے آپ کو خط لکھا۔ ابھی ان کے خط کا جواب نہیں آیا تھا۔ میری طبیعت دن بدن بگڑتی جارہی تھی میں اپنے میاں کا سایہ بھی نہیں برداشت کرتی تھی‘ وہ دکان سے آتے ابھی ان کی بائیک باہر رکتی تو فوراً مجھے دورہ پڑجاتا میں اپنے حواسوں میں نہ رہتی میرے اندر کوئی چیز آجاتی‘ میں زور زور سے ٹیبل پر مکے مارنے دیوار میں سر مارتی۔ عجیب خوفناک آوازیں نکالتی۔ عجیب ڈرائونی نظروں سے سب کو دیکھتی میرے ہاتھوں پر نیل پڑگئے تھے۔ پھر ایک آدمی سے ہم دم کروانے گئے ‘ اس نے میرے اندر سے وقتی چیز نکالی اور کچھ تعویذ دیئے جلانے کے لیے اور مسلسل پانچ دن آنے کے لیے کہا۔ جب ہم اس کے ڈیرے سےباہر آئے تو ہمیں پتا لگا کہ وہ توغیرمذہب ہے۔ پر ہم نے کہا کہ مجبوری ہے ہمیں تو صرف آرام چاہیے اور صرف پانچ دن کی ہی تو بات ہے۔ ہم اس سے دم کروانے لگے۔ اس نے ہم سے مرغیاں منگوائیں اور دو چھریاں بھی اس نے مرغیوں کو ذبح کر کے پھر اس چھری پر دم کر کے دیا اور کہا کہ جب کوئی چیز اندر آئے تو اس چھری کو تیز گرم کر کے پائوں پر لگانا ہے اتنا گرم کہ سرخ ہو جائے‘ جب جنات کی حاضریاں نہ رکیں تو میرے میاں نے چھری گرم کر کے پائوں کے نیچے لگائی اور دو دفعہ لگائی میرا پائوں جل گیا اور مجھ سے چلا نہیں جارہا تھا۔ مگرچھری لگانے کے بعد بھی میرے اندر حاضریاں ہونا نہ رکیں۔ پھر اسی دوران آپ کو بھیجے خط کا جواب آگیا آپ نے ہمیں کہا کہ ’’افحسبتم اور اذان‘‘ والا ہی عمل کریں ہر دس منٹ بعد اس کا دم کریں۔ وہ ہم لوگ باقاعدگی سے کرتے رہے لیکن میری طبیعت دن بدن بگڑتی جارہی تھی۔ جنات نے مجھے زیادہ تنگ کرنا شروع کردیا وہ میرے ساتھ خواب میں غلط کام کرتے تھے، سردیاں تھیں اور میں سارا دن ناپاکی کی حالت میں رہتی تھی۔ جنات مجھے پاک نہیں رہنے دیتے تھے پھر جنات مجھے نظر آنے لگ گئے اور وہ مجھے اپنی بیوی سمجھتے تھے میرے ساتھ ایک دن میں بہت دفعہ غلط کام کرتے تھے جنات مجھے صاف نہیں رہنے دیتے تھے جیسے ہی میں نہا کر نکلتی اسی وقت میرے ساتھ یہ کام ہو جاتا اور پھر سارا دن یہی کام ہوتا۔ میں نے بہت جگہوں سے علاج کروایا دم کروایا پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ اسی طرح اللہ نے پھرہم پر اپنی رحمت کی اور پھر جنات نے کہا کہ وہ اس کو بھی ختم کردیں گے وہ کبھی بھی میری اولاد نہیں ہونے دیں گے۔ میرے اندر صرف ایک ہی جننی آتی تھی۔ اس کا نام چنپا تھا۔ وہ اس عامل سے بہت تنگ تھی اسے وہ عامل بہت مارتا تھا وہ اس سے آزاد ہو جانا چاہتی تھی۔ ہم نے اسے کہا کہ ہم اسے آزاد کروائیں گے اور وہ جو کہے گی ہم مانیں گے وہ 13سال کی تھی۔ اس نے مجھے وہ جگہ دکھائی جہاں وہ عامل رہتا تھااور ہمیں یہ بھی بتایا کہ جادو کس نے کروایا ہے۔ ہم نے کہا ہم تمہاری مدد کریں گے بس تم ہمیں تنگ نہ کرو۔ وہ نہ مانی اور ہمیں تنگ کرتی رہی۔ وہ مجھے نماز نہیں پڑھنے دیتی تھی جب بھی اذان ہوتی وہ میرے اندر آتی اور جب نماز کا وقت ختم ہوتا وہ چلی جاتی میں نے بہت دفعہ نماز کی کوشش کی مگر نہیں پڑھی جاتی تھی میں کوئی نہ کوئی ذکر کرتی رہتی جو جادو کے لیے ہوتا اس سے بھی میری طبیعت زیادہ خراب ہو جاتی۔ ایک دن ظہر کی اذان ہورہی تھی اور میرے میں حاضری نہیں ہوئی۔ میں نے وضو کر کے نمازشروع کی۔ نماز شروع کرتے ہی میری طبیعت خراب ہونی شروع ہوگئی اس نے میرا منہ بند کردیا۔ میرا سارا دن منہ ہی نہ کھلا۔ نہ میری سے سانس لیا جائے اور نہ ہی کچھ کھایا پیا جائے۔ میری خالہ نے بہت کوشش کی بہت پڑھائی پر کوئی فرق نہ پڑا۔ پھر یہاں سے ہم ایک نیک بزرگ تھے ان سے دم کروا رہے تھے ان کو لے کر آئے انہوں نے دم کیا تو میں ٹھیک ہوئی پھر دو دن بعد جمعہ تھا میں نے پھر نماز پڑھی تو مجھے نظر آنا بند ہوگیا۔ میں بالکل اندھی ہوگئی وہ جو نیک بزرگ دم کرنے آئے تھے۔ انہوں نے مجھے سورئہ توبہ کی آخری دو آیات پڑھنے کو کہا ہر نماز کے بعد ایک تسبیح کرنی تھی۔ ’’لقد جاء کم‘‘ والی آیات جب پڑھتی تو غصہ آنا چیز آجاتی اندر اور قرآن پھینکنے کی کوشش کرتی لیکن ہر دفعہ میرے پاس کوئی ہوتا جو قرآن پکڑلیتا۔ جنات میرے اندر آکر وہ کام کرتے تھے جو میںنہ کرنا چاہتی تھی۔ وہ میرے اندر آکر گرم چیزیں کھاتے تھے مجھے وہ بند تھیں، لیکن وہ منع نہیں ہوتے تھے، اس سے پہلے میرے اندر زہر پھیل گیا تھا۔ ایک دفعہ بیمار ہونے کی وجہ سے رسولی بن گئی تھی اور ڈاکٹر نے کہا تھا کہ گرم چیزیں نہیں کھانی ورنہ میں ساری عمر ماں نہیں بن سکوں گی۔ میں نے پرہیز کیا تو اللہ کی دوبارہ ہم پر رحمت ہوئی تھی پر جنات منع نہیں ہوتے تھے۔ وہ تین وقت کا کھانا باہر کا ہی کھاتے تھے۔ ہمیں ایک مفتی صاحب نے کہا کہ جنات جو کہتے ہیں ان کی بات مانو اور جو کھانے کو مانگتے ہیں ان کو دو ورنہ وہ ہمیں تنگ کریں گے پھر ہمیں مجبوراً بات ماننی پڑتی اور بازار سے کھانا لانا پڑتا۔ وہ جننی چنپا اس عامل سے تنگ تھی اور ہمیں تنگ کرتی تھی کہ مجھے اس سے آزاد کروائو ورنہ تمہارا بچہ ماردوں گی۔ ہمیں ایک مفتی صاحب نے بتایا تھا کہ میرا پتلا بناکر زمین میں دبایا ہوا ہے اور اس کے بازو ٹیڑھے بنائے ہیں جس کی وجہ سے مجھے ہر وقت بازوئوں میں درد رہتا ہے۔ میرے بہت لمبے بال تھے اس پتلے پر انہوں نے سرپر عجیب طریقے سے ٹیڑھی لائنیں لگادیں جس کی وجہ سے میرے بالوں میں بڑی بڑی گرئیں لگ گئیں اور میرے بال سارے کٹ گئے۔ پتلے کی ناف پر ایک بڑا سا کیل لگایا ہے اور اس کے نیچے پیٹ پر 4 اور کیل لگائے ہیںجس کی وجہ سے مجھے ہر وقت ناف کا درد رہتا ہے اور اولاد نہیں ہو رہی۔ ان مفتی صاحب نے کہا کہ جیسے جیسے کیل گل رہے ہیں ویسے ویسے اس کے اندر سب گل رہا ہے۔
پھر کچھ دن بعد ہم موتی مسجد گئے۔موتی مسجد کے نوافل ادا کیے ہی تھے کہ میرے اندر جننی آگئی اور مجھے وہاں پر سب نیک جنات نظر آنے لگے‘ مجھے مہراب میں ایک نیک جن بیٹھے نظر آئے انہوں نے مجھے اپنے پاس بلایا جو آدمی مسجد کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھتا تھا وہ ہمیں وہاں نہ جانے دے ہم نے بہت مشکل سے اس سے صرف دس منٹ کا وقت لیا اور مہراب میں چلے گئے وہاں جاکر بیٹھے تو انہوں نے بتایا کہ وہ صحابی جن کے بیٹے ہیں اور ان کی عمر 1800سال ہے ان کے آس پاس بہت سے نیک جنات بیٹھے تھے اور سب نے سفید لباس پہنے ہوئے تھے سب کے ہاتھوں میں تسبیحات تھیں۔ انہوں نے اس جننی کو سرپر پیار دیا اور اس کو کلمہ پڑھایا۔ وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگی۔ ادھر سب لوگ مجھے دیکھ کر پریشان ہورہے تھے کہ میں کس سے باتیں کررہی ہوں‘ نیک جنات مجھے تب ہی نظر آتے تھے جب وہ جننی میرے اندر آتی تھی اس کے علاوہ نہیں نظر آتے تھے۔ اس چنپا جننی کا نام صحابی جن کے بیٹے نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ کی بیٹی کے نام پر فاطمہ رکھا۔ اس نے ان سے پوچھا کہ صحابی جن کہاں ہیں؟انہوں نے کہا اوپر ہیں۔ میں باہر صحن میں آئی اور دیکھا مسجد کی چھت پر گنبد کے پاس بیٹھے ہیں۔ وہ مجھے شفقت سے دیکھ کر مسکرائے۔ صحابی جن کے بیٹے کو فاطمہ صحابی بابا کہتی تھی۔ صحابی بابا کے چہرے پر بہت نور تھا۔ وہ بہت خوش ہوئے کہ وہ مسلمان ہوگئی انہوں نے اسے کلمے یاد کرنے کو کہا۔ اگلے دن سے اس نے میرے اندر آکر کلمے اور آیت الکرسی یاد کرنی شروع کی اور چار ہی دن میں اس نے کلمہ یاد کرلیے اور آیت الکرسی بھی پھر وہ چھوٹی چھوٹی دعائیں یاد کرنے لگ گئی اور نمازیں بھی شروع کرلیں اور نماز کے بعد تسبیحات اور منزل بھی پڑھتی رہی۔ وہ صحابی بابا کو گھر بلاتی تھی اور وہ آجاتے تھے وہ مجھے تب بھی نظر آتے تھے۔ صحابی بابا نے ہمیں کہا کہ آپ پر بہت سخت جادو ہے اور یہ ایسا جادہ ہے کہ جتنی آپ پڑھائی کرو اتنا سخت ہوتا جائے گا ۔ کچھ وقت لگے گا مگر ان شاء اللہ اللہ کرم کرے گا۔صحابی بابا نے یہ بھی بتایا کہ یہ جادو میرے میاں کی پھپھو اور دادی نے کروایا ہے۔جب سے موتی مسجد گئی ہوں اللہ تعالیٰ کاکرم ہورہا ہے‘ دن بدن میری صحت بہتر ہورہی ہے۔ میں پرامید ہوں کہ اب میں صحت یاب ہوجاؤں گی۔اللہ ہماری تمام پریشانیاں دور کرے۔ اللہ پاک آپ کے محافظ رہیں ہم آپ کے لیے دعا گو ہیں اللہ آپ کو اجر دیں۔ (آمین)

(پوشیدہ)

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 850 reviews.